Technology

پاکستان کے سابق وزیر اعظم کی جیل میں سکیورٹی پر مامور کرنل رفیع الدین کی تہلکہ خیز یادداشتیں

June 28, 2018
ریلوے لائن جیل کی بڑی دیوار اور اس کے ساتھ جانے والی سڑک سے تقریباً بارہ تیرہ فٹ نیچے گہرائی سے گزرتی تھی اس لئے وہاں سے سرنگ کا لگانا اور زیادہ موزوں معلوم ہوتا تھا۔ ریلوے لائن سے مغرب کی جانب ڈسٹرکٹ کورٹس کے کچھ مکانات وغیرہ کے اندر سے بھی سرنگ کھود نا بعید از قیاس نہ تھا۔ جیل سے آرمی ہاؤس کی جانب جیل کا باغیچہ وغیرہ ہے ‘ وہاں سے بھی سرنگ کاخدشہ محسوس ہوا۔ نالہ لئی جیل کے مشرق میں کچھ فاصلے پر واقع ہے ‘ یہاں سے بھی سرنگ لگانے کا کچھ امکان ہو سکتا تھا۔ دن کی روشنی مین ان علاقوں کی خاموش دیکھ بھال کی جاتی تھی اور رات کے اندھیرے میں یہ علاقے گشت کرنے والوں کے پاؤں کی زد میں رہتے تھے۔ صبح سویرے ایک خاص گشت جو صرف دو تین جوانوں پر مشتمل ہوا کرتی تھی۔ ان علاقوں کا چکر لگاتی جو کسی بھی تبدیلی یا تازہ مٹی کا کوئی بھی نشان وغیرہ دھونڈ نکالنے کی ذمہ دار تھی حالانکہ سکیورٹی وارڈ کے فرشوں کو بھٹو صاحب کے آنے سے پہلے ہی آرسی سی یعنی لوہے ‘ بجری ‘ ریت اور سیمنٹ کی آمیزش سے تیار کیا گیا تھا پھر بھی کوئی رسک نہیں لیا جا رہا تھا۔
ب۔ عوامی حملہ: حکومت عوام کے پُرہجوم حملے سے بھی متفکر تھی ۔ پیپلز پارٹی اندر ہی اندر عوام کو اکسا کر جیل پر باہر سے حملہ آور ہوکر یا جیل کے اندر قیدیوں کی بغاوت کرا کے بھٹوصاحب کو بھگالے جانے کی کوشش کر سکتی تھی۔ اس قسم کے اقدام سے نپٹنے کیلئے زمینی رکاوٹیں تیار کر لی گئی تھیں۔ پولیس کی کافی نفری موجود تھی۔ بھٹو صاحب کو پنڈی جیل منتقل کرنے سے پہلے ان تمام قیدیوں کو ‘ جن کا کسی بھی طریقے سے پی پی پی کے ساتھ تعلق ہو سکتا تھا ‘ وہ دوسری جیلوں میں منتقل کر دیا گیا اور حسبِ ضرورت فوجی طاقت بھی کسی متوقع حملے کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار تھی۔ 
ج۔ کمانڈو قسم کا زمینی حملہ ۔۔۔ حکام کو سکیورٹی وارڈ پر کمانڈو قسم کے زمین حملے کی تشویش بھی تھی جس سے بھٹو صاحب کو جیل سے آزاد کرایا جا سکتا تھا۔ ایک اچھا تربیت یافتہ کمانڈو جتھا جیل کے صدر دروازے اور ڈیوڑھی کے علاقے کو یا جیل کی دیوار کو کئی جگہوں پر دھماکہ خیز مادے سے اڑا کر جیل میں داخل ہونے کے بعد بھٹو صاحب کو اغوا کرنے کی کوشش کر سکتا تھا۔ اس قسم کے اندیشے کے پیش نظر ڈیوڑھی کے دونوں آہنی دروازے ‘ جن کے درمیان تقریباً 25-30فٹ کا فاصلہ تھا ‘ ہر وقت مقفل رہتے تھے اور ان دونوں دروازوں پر الگ الگ سنتری تعینات رہتے تھے۔ ان دروازوں کے تالوں کی چابیاں ایک مخصوس جگہ رکھی جاتی تھی۔ اکاد کا آدمی ان آہنی دروازوں میں بنی ہوئی کھڑکی کو استعمال کرتا تھا اور آہنی دروازے ہر وقت بند رہتے تھے۔ علاوہ ازیں ڈیوڑھی سے باہر سڑک پر ایک اور آہنی گیٹ بھی تھا جس کو ہر وقت سنتری کی نگرانی میں مقفل رکھا جاتا۔ سڑک سے جیل کی طرف آنے والی کسی بھی گاڑی کو کسی بھی حالت میں آنے نہ دیا جاتا ‘ جب تک سنتری گاڑی کی تلاشی لے کر اطمینان نہیں کرلیتا اور مقصد معلوم کرنے کے بعد گاڑی کے داخلے کا تحریر اجازت نامہ نہ دیکھ لیتا ۔ ان دنوں کوئی گاڑی جیل کے اندر داخل نہ ہوسکتی تھی جب تک ڈیوٹی افسر سے اجازت حاصل نہ کر لی جاتی۔ یہ تمام احتیاطیں اس خدشہ کے پیش نظر جارہی تھیں کہ کہیں مخفی طور پر کسی گاڑی میں بارود (Explosive)موجود نہ ہو۔ کیونکہ ایسی صورت میں بارود والی گاڑی کو ڈیوڑھی کے اندر کھڑ ا کر کے پوری ڈیوڑھی کو دھماکے سے اڑا دینے اور منتظر کمانڈو جتھے کیلئے سکیورٹی وارڈ تک راستہ بنانے کے مقاصد پورے کرنے کا امکان نہ رہے۔ 
ان احتیاطوں کے علاوہ سکیورٹی وارڈ کے اردگرد مشین گنیں اور راکٹ لانچر نصب تھے جن پر ہر وقت سنتری متعین رہتے تاکہ اس قسم کی کسی بھی کوشش کو غیر مؤثر بنا دیا جائے۔ اس کے علاوہ سکیورٹی وارڈ خاردار تاروں اور ان کے گچھوں کے بیچ اس طرح ڈال دی گئی تھی کہ بغیر دیکھے بھالے صرف فرشتے ہی ایسی جگہ پہنچ سکتے تھے۔ 
27پنجاب کے جوان جیل کے شمالی احاطے میں مقیم تھے ۔ ایمرجنسی کی حالت میں اس احاطے سے باہر بڑی سڑک پر نکلنے کیلئے صدر دروازے کو خاص طریقے سے مستور (Cover)کیا گیا تھا تاکہ کوئی شخص یا پارٹی اس دروازے کی گزر گاہ پر فائر کر کے اسے بند نہ کر سکے اور جیل کے کسی بھی حصے میں فوری کمک کو روک نہ سکے۔ علاوہ ازیں جیل اور اس احاطے کے درمیان جیل کی دیوار کو پھلانگنے کیلئے خاص قسم کی سیڑھیوں وغیرہ کا بھی بندوبست کیا گیا تھا تاکہ ناگہانی حالت میں اندر ہی اندر سے سکیورٹی وارڈ کے علاقے یا جیل کے کسی بھی دوسرے حصے مین فوری کمک پہنچ سکے۔ 
د۔ زمین حملے کے ساتھ ساتھ ہوائی حملہ ۔ زمینی حملہ کے ساتھ ساتھ ہوائی حملہ بھی دائرہ امکان میں تھا احکام اسکے متعلق بھی فکر مند تھے۔ سکیورٹی فورس کمانڈر کے تحت ہوائی جہازوں کو مار گرانے والی ایک بیٹری بھی تعینات کر دی گئی تھی۔ اس بیٹری کی گنیں جیل کے اندر اور باہر اس طریقے سے نصب کی گئی تھیں کہ کوئی ہوائی جہاز یا ہیلی کاپٹر دور دور تک جیل کے نزدیک نہ بھٹک سکے۔ پی آئی اے ‘ پی آئی اے ایف اور آرمی ایوی ایشن بیس دھمیال کو آگاہ و خبردار کر دیا گیا تھا کہ جیل کے علاقے یا اس کے نزدیک اڑان نہ کریں۔ ادھر اینٹی ایئر کرافت گنوں کو حکم دیا گیا تھا کہ اگر کوئی جہاز یا ہیلی کاپٹر جیل کے اوپر آئے تو اسے فوراً فائر کر کے گرادیا جائے۔ بھٹو صاحب کی اسیری کے دوران دو مرتبہ ایک جہاز نے غلطی سے جیل کے اوپر پرواز کی لیکن دونوں مرتبہ خوش قسمتی سے میں خود جیل میں موجود تھا اور حالات کو دیکھتے ہوئے گنرز کو فائر کرنے سے روک دیا ورنہ شاید کوئی کم تجربہ کار ڈیوٹی افسر ایسا فیصلہ نہ کر سکتا اور غلطی سے پرواز کرنے والے جہاز کو پنڈی شہر پر گرادیا جاتا جو اخبارات وغیرہ کیلئے اچھا خاصا مواد پیدا کردیتا ۔ ان موقع کے بعد ہوا بازوں کو سخت تنبیہ کردی گئی تھی۔ 
سکیورٹی وارڈ کے اردگرد اور جیل میں دوسری جگہوں میں چھتوں پر زیادہ ترچوکیاں کھلی ہوا میں تھیں۔ ہوائی جہاز کے ذریعے ان چوکیوں پر راکٹوں وغیرہ سے گیس کے حملے کا خطرہ بھی لاحق تھا۔ جس سے سنتری اور دوسرے جوان تھوڑی یا زیادہ دیر کیلئے بے ہوش کئے جا سکتے تھے۔ ایسی حالت میں الارم اور گیس ماسک کے استعمال اور فوری امدادی پلان کا بھی سوچ لیا گیا تھا۔ علاوہ ازیں متبادل مورچہ بند ی بھی تیار کر لی گئی تھی۔ 

ضرور پڑھیں:

مریم نواز نے لاہور میں اپنا حلقہ کیوں تبدیل کرلیا ؟ بالآخر اصل وجہ سامنے آگئی

ہ۔ چھاتہ بردار حملہ: چھاتہ بردار حملے کے متعلق پہلے ہی پلان میں سوچ لیا گیا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ 3ایف ایف رجمنٹ کی ایک کمپنی سکیورٹی فورس کمانڈر کو اس قسم کے حملے کی صورت میں مدد کیلئے دیدی گئی تھی۔ 3 ایف ایف بٹالین ان دنوں وزیراعظم کی رہائش گاہ کے متعلقہ علاقے میں بھیج دی گئی تھی اور اس کی ایک کمپنی کو یہ فرض سونپا گیا تھا کہ چھاتہ بردار کوشش کی صورت میں وہ اسے ناکام بنائے گی۔ 
و۔ ماسک یا بُرقع کا استعمال : بھٹو صاحب کی پہلی بیوی امیر بیگم صاحبہ پردہ دار خاتون ہیں۔ وہ بھی راولپنڈی جیل میں ان سے ملنے آیا کرتی تھی۔ وہ ہمیشہ باپردہ ہو کر یعنی برقع پہن کر آیا کرتی تھیں اور واپس بھی اسی طرح پردہ کر کے جا یا کرتی تھیں۔ مجھے خبردار کیا گیا کہ ایسی ملاقات میں بھٹو صاحب اپنی بیگم کا برقع اوڑھ کر جیل سے باہر نہ نکل جائیں اور بیگم ‘ بھٹو صاحب کے چہرے کا ماسک اپنے منہ پر پہن کر ان کی جگہ جیل میں بیٹھ جائیں ۔ ہر ایسی ملاقات کے فوراً بعد ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جا کر بھٹو صاحب کے ساتھ بات چیت کر کے یہ یقین کر لیتا تھا کہ واقعی بھٹو صاحب خود جیل میں موجود ہیں۔ اس یقین دہانی کے بعد ہی ان کی بیگم صاحبہ کو جیل کے احاطے سے باہر نکالا جاتا تھا۔ 
ز۔ ہائی جیک یا یرغمالی بنانے کی کوشش: سکیورٹی فورس کے کسی اہم شخص کوہائی جیک کر کے یرغمالی بنالیا جائے تو اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے بھی مختلف طریقے سوچ لئے گئے تھے۔ چوکہ میں ہی زیادہ تر جیل کے مختلف حصوں میںآتا جاتا رہتا تھااس لئے مجھے محتاط کر دیا گیا تھا۔ اس طرح اگر مارشل لاء حکام میں سے کسی خاص آدمی کو یرغمالی بنا کر بھٹو صاحب کی رہائی کا مسئلہ کھڑا ہوا تو بھی ایک خاص پلان سوچ لیا گیا تھا۔ 
ح۔ میری نگرانی : بھٹو صاحب تو جیل میں بند تھے ہی لیکن ہمارے انٹیلی جنس والے میری پوری پوری نگرانی میں لگے ہوئے تھے۔ میرا گھر ‘ ٹیلیفون ‘ میرے ملاقاتی ‘ میری حرکات و سکنات ‘ ہر چیز کی نگرانی ہو رہی تھی۔ شروع شروع میں ‘ میں نے اچانک محسوس کیا کہ میرا ٹیلیفون ٹیپ ہو رہا ہے چونکہ میں ملٹری انٹیلی جنس میں تین سال اور ایس ایس جی میں سات سال تک رہا اور اس میں خاصا وقت امریکن سپیشل فورسز کے ساتھ بھی گزارا تھا ‘ اس لئے مجھے فوراً معلوم ہو گیا کہ میرا ٹیلیفون سنا جا رہا ہے۔ میں نے اپنے گھر بھی بتا دیا تھا کہ کسی قسم کی فالتو بات چیت ٹیلیفون پر نہ کی جائے۔ ان دنوں جب بھی میں گاڑی میں باہر نکلتا تو مجھے معلوم ہوجاتا کہ میرا پیچھا کیا جا رہا ہے۔میرے گھر پر بھی اسی قسم کی نگرانی ہو رہی تھی۔ ہم بہت محتاط ہو گئے ۔ ادھر میرے پرانے دوستوں نے بھی ‘ جو اس وقت آئی ایس آئی اور آئی بی میں ڈیوٹی کر رہے تھے ‘ میری پرانی یادیں تازہ کرنی شروع کردیں اور مجھ سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری کر دیا۔ مجھے پتہ تھا کہ چونکہ میں ایک نازک کام سر انجام دے رہا ہوں اسلئے حکومت یقیناً چاہے گی کہ میری نگرانی کی جائے تاکہ میرے اندر کوئی غلط رغبت پیدا نہ ہو۔ بہرحال ایسی حالت میں انسان اپنی تمام آزادی کھو بیٹھتا ہے اور میری حالت بھی ایک قیدی سے کسی طرح کم نہ تھی۔ میں نے اپنی بیگم کو بتا دیا تھا کہ کوئی شخص بجلی یا ٹیلیفون وغیرہ ٹھیک کرنے ہمارے گھر میں اس وقت تک داخل نہ ہو جب تک میں خو دگھر پر موجود نہ ہوں تاکہ کسی قسم کا کوئی مخفی آلہ وغیرہ ہمارے گھر میں نصب نہ کر دیا جائے۔ میں نے ویسے بھی اپنے گھر کی اینٹی بگنگ (Anti Bugging)خود کرلی۔

پاکستان کے سابق وزیر اعظم کی جیل میں سکیورٹی پر مامور کرنل رفیع الدین کی تہلکہ خیز یادداشتیں پاکستان کے سابق وزیر اعظم کی جیل میں سکیورٹی پر مامور کرنل رفیع الدین کی تہلکہ خیز یادداشتیں Reviewed by daza on June 28, 2018 Rating: 5

مریم نواز نے لاہور میں اپنا حلقہ کیوں تبدیل کرلیا ؟ بالآخر اصل وجہ سامنے آگئی

June 28, 2018
لاہور  مسلم لیگ ن کی مرکزی رہنما مریم نواز کی جانب سے تیسری بار اپنا حلقہ تبدیل کیا گیا ہے، وہ اب لاہور کے حلقہ این اے 127 سے الیکشن لڑیں گی جبکہ این اے 125 سے ن لیگ لاہور کے سربراہ پرویز ملک انتخابات میں حصہ لیں گے، یہ بھی ہوسکتا ہے کہ آخری وقت میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اس حلقے میں آجائیں کیونکہ وہ تحریک انصاف کے انتہائی مضبوط امیدوار عبدالعلیم خان کا مقابلہ کرنے سے کترا رہے ہیں۔ مریم نواز کی جانب سے ناراض لیگی چیئرمینوں، آرائیں برادری کی اکثریت ، مذہبی طبقے کی مخالفت اور ڈاکٹر یاسمین راشد کی مسلسل ڈور ٹو ڈور مہم کے باعث این اے 127 سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
لیگی قیادت کی جانب سے مریم نواز کو این اے 125 کی امیدوار کے طور پر لانچ کیا گیا تھا ، کیونکہ انہوں نے اسی حلقے میں جو نئی انتخابی حلقہ بندیوں سے قبل این اے 120 تھا سے 2013 میں اپنے والد میاں نواز شریف اور گزشتہ برس ان کی نا اہلی کے بعد اپنی والدہ بیگم کلثوم نواز کی انتخابی مہم بہترین انداز میں چلائی تھی۔ والدہ کا الیکشن جیتنے کے بعد بھی مریم نواز حلقے کے مسلسل دورے کرتی رہیں اسی لیے انہیں اس حلقے سے الیکشن لڑانے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن گزشتہ ہفتے مسلم لیگ ن کے آفیشل ٹوئٹر اکاﺅنٹ پر اعلان کیا گیا کہ مریم نواز این اے 127 سے الیکشن لڑیں گی لیکن پھر یہ فیصلہ بھی واپس ہوگیا جس کے بعد مریم نواز کی این اے 125 میں واپسی ہوئی لیکن بدھ کے روز مریم نواز کو این اے 127 کا ٹکٹ جاری کردیا گیا ۔

ضرور پڑھیں:ہوٹل کی چادریں ہمیشہ سفید رنگ کی ہی کیوں ہوتی ہیں؟ جانئے وہ بات جو آپ کو آج تک کسی نے نہیں بتائی

انگریزی روزنامے ڈان نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ این اے 125 میں مریم نواز کے الیکشن نہ لڑنے کی سب سے بڑی وجہ ن لیگ کے یوسی چیئرمینوں کی قیادت سے ناراضی ہے۔ لیگی چیئرمین کسی طور بھی مریم نواز کی کیمپین چلانے کیلئے راضی نہیں ہوں گے ۔
این اے 125 میں برادری فیکٹر بھی کار فرما ہے جس نے مریم نواز کو حلقہ تبدیل کرنے پر مجبور کیا کیونکہ اس حلقے میں آرائیں برادری کثیر تعداد میں آباد ہے اور ن لیگ کی قیادت سمجھتی ہے کہ یہ سارا ووٹ تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد کو جائے گا۔این اے 125 میں موجود مذہبی حلقے کا ووٹ بھی ختمِ نبوت ﷺ کے مسئلے کی وجہ سے مسلم لیگ ن کی مخالفت میں جانے کا امکان ہے۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے حلقے میں سروے بھی کرایا گیا ہے جس میں یہ نتیجہ سامنے آیا ہے کہ اگر مریم نواز این اے 125 سے الیکشن لڑتی ہیں تو انہیں اس حلقے میں بہت زیادہ محنت کرنی پڑے گی اور اسی قسم کی کیمپین چلانی پڑے گی جیسی انہوں نے گزشتہ سال اپنی والدہ کیلئے چلائی تھی۔ اس کی سب سے بڑی وجہ تحریک انصاف کی مضبوط رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد ہیں جنہوں نے حلقے میں مسلسل ڈور ٹو ڈور اپنی مہم جاری رکھی ہوئی ہے۔لیکن مریم نواز اپنی بیمار والدہ کے پاس لندن میں موجود ہونے کے باعث اس قسم کی مہم چلانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ حکمران خاندان سے ضمنی الیکشن ہارنے کے باوجود وہ لوگوں میں شعور بیدار کرنے کیلئے گھر گھر جارہی ہیں اور انہیں امید ہے کہ ان کی مہم ضرور ثمر لائے گی۔

مریم نواز نے لاہور میں اپنا حلقہ کیوں تبدیل کرلیا ؟ بالآخر اصل وجہ سامنے آگئی مریم نواز نے لاہور میں اپنا حلقہ کیوں تبدیل کرلیا ؟ بالآخر اصل وجہ سامنے آگئی Reviewed by daza on June 28, 2018 Rating: 5

نیب کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں ،امیدوار الیکشن مہم بھی چلائیں اورجب نیب بلائے تو پیش بھی ہوں:چیئر مین نیب

June 28, 2018
لاہورچیئر مین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں، امیدوار الیکشن مہم بھی چلائیں اورجب نیب بلائے تو پیش بھی ہوں،نیب نوٹس قانون کے مطابق بھجوائے جارہے ہیں یہ بلاوا جاویداقبال کاذاتی دعوت نامہ نہیں ہے۔
نیب آفس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئر مین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال کا کہناتھا کہ ہمارے کوئی سیاسی عزائم نہیں اورکسی پارٹی کو ٹارگٹ نہیں کیا جا رہا ہے ،حسن اور حسین نواز کو انٹر پول کے ذریعے لانے کی منظوری دےدی ہے،قانون پر عمل درآمد ضروری ہے،جو نہیں کرےگا اسے کرایاجائےگا۔ان کا مزیدکہنا تھا کہ نیب کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں اورنیب نوٹسزکی تعمیل ہر حال میں ہوگی، یہ نوٹس قانون کے مطابق بھجوائے جارہے ہیں یہ بلاوا جاویداقبال کاذاتی دعوت نامہ نہیں، امیدوار الیکشن مہم بھی چلائیں اورجب نیب بلائے تو پیش بھی ہوں۔چیئرمین نیب کا مزید کہنا تھا کہ دھمکیوں کے بعدگھرمیں تالالگاکرنہیں بیٹھ سکتے،کام تو کرناہے ،کرپشن کے خاتمے کے لئے نیب الیکشن سے پہلے بھی کام کررہا تھااور کرپشن کے خاتمے کے خلاف کارروائی الیکشن کے بعد بھی جاری رہے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی لوگ بھی نیب میں ان شااللہ پیش ہوں گے ،آج کل الیکشن کی ہنگامہ خیز صورت حال ہے،اس لیے ہم انہیں موقع دے رہے ہیں۔
نیب کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں ،امیدوار الیکشن مہم بھی چلائیں اورجب نیب بلائے تو پیش بھی ہوں:چیئر مین نیب نیب کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں ،امیدوار الیکشن مہم بھی چلائیں اورجب نیب بلائے تو پیش بھی ہوں:چیئر مین نیب Reviewed by daza on June 28, 2018 Rating: 5

فرحان سعید کی عمران خان کے ساتھ یہ تصویر آئی تو ریحام خان نے ایسی بات کہہ دی کہ حمزہ علی عباسی کا رنگ غصے سے لال ہو جائے گا

June 28, 2018
لاہور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اس وقت اپنی این اے 131 کی انتخابی مہم کیلئے لاہور میں موجود ہیں جبکہ اس موقع پر ان کی اہلیہ بھی ان کے ہمراہ ہیں تاہم دو روز قبل عمران خان کی معروف گلوکار و اداکار فرحان سعید کے ساتھ ملاقات کی تصاویر وائرل ہوئیں جس کے بارے میں کہا جارہا تھا کہ وہ عمران خان کی انتخابی مہم کیلئے گانا گائیں گے لیکن سوشل میڈیا صارفین نے ان تصاویر کو لے کر حمزہ علی عباسی کے ساتھ جوڑنا شروع کر دیا اور ان کیلئے غم کا اظہار کر رہے ہیں کہ ان کی جگہ اب فرحان سعید نے لی ہے جبکہ اس موقع پر حمزہ علی عباسی کی سب سے بڑی ’مخالف‘ عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان نے بھی اینٹری ماری اور ایسی بات کہہ دی کہ دیکھ کر اداکار بھی شائد غصے میں آجائیں گے ۔
ریحام خان نے بھی اس موقع سے فائدہ اٹھایا اور حمزہ علی عباسی کو’ چڑانے‘ کیلئے عمران خان اور فرحان سعید کے ساتھ حمزہ علی عباسی کی تصویر کو شیئر کیا اور ساتھ لکھا کہ ” اگر پی ٹی آئی کو نیا ہیڈ مل گیا ہے تو پھر ٹھیک ہے ، میں نے اپنی نئی فلم میں حمزہ علی عباسی کیلئے کردار لکھ لیاہے ۔ اس کے ساتھ فلم میں کردار کو بیان کرتے ہوئے ریحام خان نے ہیش ٹیگ استعمال کیا کہ ” میں ہوں نا“۔
فرحان سعید کی عمران خان کے ساتھ یہ تصویر آئی تو ریحام خان نے ایسی بات کہہ دی کہ حمزہ علی عباسی کا رنگ غصے سے لال ہو جائے گا فرحان سعید کی عمران خان کے ساتھ یہ تصویر آئی تو ریحام خان نے ایسی بات کہہ دی کہ حمزہ علی عباسی کا رنگ غصے سے لال ہو جائے گا Reviewed by daza on June 28, 2018 Rating: 5

پشاوربورڈ نے میٹرک کے سالانہ نتائج کااعلان کردیا ،سرکاری اسکول کاکوئی طالب علم ٹاپ20 پوزیشن میں جگہ نہ بنا سکا

June 28, 2018
پشاور پشاوربورڈ کے زیر اہتمام میٹرک کے سالانہ نتائج کااعلان کردیا گیا جس کے مطابق ایک لاکھ 54ہزار 511 طلبانے امتحانات میں حصہ لیا ۔نویں جماعت میں مجموعی کامیابی کاتناسب 53 فیصداوردسویں جماعت میں کامیابی کاتناسب 65 فیصدرہا۔
میٹرک کے سالانہ نتائج کے مطابق پشاور میں 9 ویں کلاس سائنس میں کامیابی کا تناسب 63 فیصدجبکہ آرٹس میں کامیابی کا تناسب 28 فیصدرہا۔سائنس گروپ میں سارہ یوسف نے1062نمبرلےکرپہلی پوزیشن حاصل کی جبکہ بختاوراورطوبیٰ گل نے1060نمبرلےکردوسری پوزیشن حاصل کی اور انیبہ مسکان اورسنیعہ شاہ1058نمبرلیکرتیسری پوزیشن پررہیں ۔آرٹس گروپ میں لنتا خان نے 958 نمبر لے کر پہلی پوزیشن حاصل کی جبکہ حسین اللہ 939نمبرلے کر دوسری اور تانیہ جمال اورساجداللہ نے932 نمبرلےکرتیسری پوزیشن حاصل کی۔پشاور میٹرک کے سالانہ نتائج میں سرکاری اسکول کاکوئی طالب علم ٹاپ20 پوزیشن میں جگہ نہ بنا سکا۔
پشاوربورڈ کے زیر اہتمام میٹرک کے سالانہ نتائج میں پوزیشن ہولڈرطلبا کیلئے تقسیم انعامات تقریب ہوئی جس کے مہمان خصوصی نگران وزیراعلیٰ دوست محمد تھے ۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ موبائل فون کاغلط استعمال تباہی کاباعث بن رہاہے اور ہمیں جامعات میں ریسرچ ورک گریجویٹ لیول پروگرام شروع کرناہوگا۔
پشاوربورڈ نے میٹرک کے سالانہ نتائج کااعلان کردیا ،سرکاری اسکول کاکوئی طالب علم ٹاپ20 پوزیشن میں جگہ نہ بنا سکا پشاوربورڈ نے میٹرک کے سالانہ نتائج کااعلان کردیا ،سرکاری اسکول کاکوئی طالب علم ٹاپ20 پوزیشن میں جگہ نہ بنا سکا Reviewed by daza on June 28, 2018 Rating: 5

Top 10 Best Cities In The World 2018!

June 21, 2018

TOP 10 BEST CITIES IN THE WORLD 2018!

Top 10 Best Cities In The World  I’ll owe you beautiful top 10s how are you doing today well I hope I’m Rebekah foggy and this is most amazing top 10 now today we are talking the top 10 best cities in the whole wide world now we’re taking in statistics from the Happiness index and combining them with areas of natural beauty and places with incredible culture henceforth we have put forward this list of the best cities in the world let’s get going shall we in at number 10 we have Berlin in Germany now Berlin is the capital of Germany and the city dates back to the 13th century long before the unification of Germany itself now Berlin has a checkered history it was a key part of Nazi Germany and was later divided in two by the Berlin Wall long before Hitler got his greasy little hands on the country in the city Berlin was known as a hub for artists cabaret flowing through the city’s veins now these days Berlin remains one of the most culturally and artistically vital cities in the world with many musicians painters architects and theater performers flocking there today now there’s plenty of beautiful architecture such as the paragon museum river spree runs through the city and you can still see parts of the Berlin Wall is hauntingly beautiful Prost Berlin in at number nine we have Auckland in New Zealand The Economist Intelligence units global liveability study has shown that Auckland is one of the best cities in the world to live in now it has a Happiness rating of 96% Auckland is the city in New Zealand’s Northern Ireland and it is simply beautiful it has city living and beautiful countryside in one fell swoop now the city is based around two large harbours meaning there is loads of water and waterside funds we had including beautiful beaches now the city has the iconic Sky Tower there’s a park that is based around an extinct volcano which is so cool now the best thing about Auckland is that it has a lovely temperature all yearround it’s never too hot or never too cold are the average high is 25 degrees Celsius in the summer and 15 degrees in the winter that’s 75 degrees Fahrenheit and 60 degrees fahrenheit in the winter pretty good in that number eight we have Kyoto in Japan now Kyoto is the ancient capital of Japan which is now of course Tokyo now looking at pictures of display it’s absolutely gorgeous Kyoto’s on the island of Honshu which is filled with ancient buddhist temples shrines beautiful gardens and traditional Japanese wooden houses now the city is so well preserved that the historic monuments of ancient Kyoto are listed by UNESCO as a World Heritage Site now looking at this place is exactly how I would imagine historical Japan to be now the city still has beautiful old traditions like kiseki dining which is the whole evening of food it also has geisha women still which is crazy now the city is the media hub for Japan and is warm all year round getting pretty darn hot in the summer from one historic city to another in at number 7 we have Paris Paris is the effortlessly cool capital of France and is an absolute beauty shall we start by mentioning that Paris is probably the food capital of the world croissant Spanish chocolat and macaroons line every bakery in the city and the coffee is incredible now the patio coach out there is thriving and there are many Michelin star restaurants in the city Paris is also one of the fashion capitals of the world and is highly regarded for its culture which includes many incredible museums favorite being the Pompidou Center for modern art now of course there’s the Eiffel Tower Cathedral of not Rodin the Louvre and so many other iconic places and pieces of architecture this city is spread around the River Seine and just oozes romance and glamour now no matter what anyone does to mess with this city they will never break the Parisian spirit it’s just sweet Paris in at number 6 we have Sydney Australia hot hot hot all year round Sydney is ironically a supercool city built around a glistening harbor Sydney is known for its Harbour Bridge its distinctive Opera House it’s beautiful Botanic Gardens and the Sydney Tower like Auckland Sydney has been named one of the most livable cities in the world because of its climate natural beauty and its economic opportunities Sydney has plenty of arts entertainment sports and watersports with many Australians living very very active lives now it rarely ever drops below 8 Celsius in the winter but the mercury does tip 40 degrees Celsius in the summer which makes it very hot now I feel very strongly about the next city on the list and for me is the most livable city I’ve ever had the pleasure of residing in at number 5 we have Toronto that’s right Toronto Canada whoo Toronto or the six is our friend Drake would say is one of the greatest cities in the world it has the beauty being situated on a glorious lake it is a fun-filled city with art theater dance music sport and incredible food trust me the city is known for its skyline which includes the CN Tower the third tallest tower in the world and the art of the Roger Center where the beloved Blue Jays play now the city has an amazing infrastructure and is a rising global economic power the city has so much to do in all hours of the day and has plenty of beautiful parks such as High Park and Trinity Bellwoods but I like to hang out in the summer there’s also an island off the main coast of Toronto which is beautiful and also there are beaches in Toronto that you can hang out in in the summer it is great I have to say having lived in another one of the cities further up on this list although people in the city here say it’s a bit pricey it is nowhere near as expensive as some of the American cities and major European cities I personally think the quality of life in Toronto is great one thing we do need to mention though is that the winters are extremely cold that said the summers are beautiful and hot and the sky is almost always blue so bright Toronto a beautiful ancient city next up in at number 4 we have Rome that’s right at number four is Rome in Italy they say rome wasn’t built in a day and that is very very true the city has been in development for millennia dating back around 3,000 years in today’s modern room you can still see the impressive Colosseum the Basilica the Roman baths the Sistine Chapel is insane how much history comes alive before your very eyes it is also home to the Vatican City which if that’s your bag is pretty cool so Rome has been considered one of the best cities in the world some civilizations began ancient scriptures stress its importance Caesar laid claim to it as did Ventura Mussolini now these days Rome continues to be a hub of culture and I can’t believe we’ve made it this far without talking about the food yes pizza in Rome is like pizza nowhere else in the world an Italian food in general is absolutely great pasta gelato antipasti all of it but in Rome it is absolutely top-notch in a number three we have Copenhagen in Denmark now the quality of life in Copenhagen is said to be very high and the people that live there are said to be among the most satisfied in the world now Copenhagen is beautiful and is spread across the coastal islands of Zealand and am eager so like many European cities Copenhagen is home to an abundance of beautiful architecture like the imagine Berg palace the Kristen Berg parliament buildings the Rosenberg Castle and also the Rosenberg Castle has an amazing garden there is also the gorgeous area of night Haven which is on the water and lined by fantastic multicolored houses fairytale writer Hans Christian Andersen came from Copenhagen there’s a statue of the little mermaid that has been erected in his honor like many cosmopolitan cities Copenhagen has music theater and arts abound and it was also the birthplace of new food movement called New Nordic cuisine now this movement promotes natural and locally sourced ingredients demonstrating New Nordic at its finest is Noma which has been voted the best restaurant in the world in at number 2 a city very close to my heart we have London in England London is brilliant writer Samuel Johnson said when a man is tired of London he is tired of life and he could be right dating back to Roman times when it was called Londinium London has flourished as a modern day super city set around the expansive River Thames London has iconic buildings such as Big Ben Buckingham Palace and Paul’s Cathedral London Bridge London Eye and the many Royal London parks now London is known for its massive theatre scene known as West End theatre there are literally hundreds of theaters across the city it’s also a hub for sport music art and culture in general with museums being free across the city the city is so big and has an excellent transportation network allowing you to travel around the city with ease now my absolute favorite thing about the city London which I lived in for eight years aside from the theatre scene it has to be the beautiful South Bank the South Bank is an area along the river where you can have a beautiful stroll also dine alfresco when the summer is thriving I love you London if you’re watching so guys we have reached our all important moment in our top 10 best cities in the world how can I possibly only list 10 there are so many awesome cities out there I for one hope I can do a part two so I can do justice to the amazing places in the world but for now number one is clear it has to be the Big Apple New York USA I want to wake up in a city that never sleeps yep god I Love New York is just so glamorous now dating back to the 15th century New York is arguably the most iconic city in the world home to the Empire State Building the Chrysler Building the Statue of Liberty One World Trade Center Park Times Square the Met Madison Square Gardens the Yankees New York is a global hub for finance fashion sport art and culture now Broadway is the umbrella term for the theater scene in New York and it is world renowned made up of five states Manhattan Brooklyn Queens Staten Island and Long Island a city is cosmopolitan and is made up of a whole variety of cultures the city is beautiful all year round with a very seasonal climate it’s bitterly cold and snowy in the winter warm and pleasant in the spring hot hot hot in the summer and colorful in the fall like Toronto the sky is almost always blue – it is beautiful everyone needs to visit New York at least once in their life so guys that was the top 10 bestcities in the world do let me know what your favorite city is in the comments section down below I’m Rebecca fell gay you can follow me on Instagram or subscribe to my personal YouTube channel or I like to post adventure videos haha this has been most amazing top ten be sure to like share and subscribe for more fabulous top ten videos I’ll see you next time
Top 10 Best Cities In The World 2018! Top 10 Best Cities In The World 2018! Reviewed by Virual stuff on June 21, 2018 Rating: 5

Nobita Shizuka Behind Cut Scene taking shower 2018

June 21, 2018
Nobita Shizuka Behind Cut Scene taking shower 2018 Nobita Shizuka Behind Cut Scene taking shower 2018 Reviewed by Virual stuff on June 21, 2018 Rating: 5

Imo desi anti india viral video Imo Video Call From My Phone IMO ZONE HD

June 20, 2018
Imo desi anti india viral video Imo Video Call From My Phone IMO ZONE HD Imo desi anti india viral video Imo Video Call From My Phone IMO ZONE HD Reviewed by Virual stuff on June 20, 2018 Rating: 5

indian anti Desi Imo Video Call recording my phone IMO ZONE

June 20, 2018
indian anti Desi Imo Video Call recording my phone IMO ZONE indian anti Desi Imo Video Call recording my phone IMO ZONE Reviewed by Virual stuff on June 20, 2018 Rating: 5

Ad Home

Powered by Blogger.